کشمیری زبان کا گوگل مشن شروع

Home | Latest News   •  
کشمیری زبان کا گوگل مشن شروع

ادبی مرکز کمراز جموں و کشمیرکی 42 ویں سالانہ کانفرنس میں ادیبوں، سیول سوسائٹی ممبران اور دوسرے لوگوں کا ادبی مرکز کمراز کو ہر ممکن تعاون دینے کا اعلان۔

12 اکتوبر کو ٹیگور ہال سرینگر میں جموں و کشمیر بینک کے اشتراک سے ادبی مرکز کمراز کی بیالیسویں کانفرنس منعقد ہوئی۔ تقریب میں جموں و کشمیر کے اطراف و اکناف سے آئے ہوے سینکڑوں ادیبوں ، قلمکاروں ، دانشوروں ، سیول سوسائٹی ممبران ، انتظامیہ کے ساتھ منسلک شخصیات ،معتبر خواتیںن، طالب علموں ،فن موسیقی، تھیٹر،فلم اور  دوسرے شعبوں سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔
 یہ کانفرنس اس نوعیت سے زبردست اہمیت کی حامل رہی  کہ اس  میں کشمیری زبان کو گوگل ٹرانسلیٹر میں شامل کرانے کے لئے ایک بڑے مشن کا آغاز کیا گیا۔ کانفرنس کا موضوع " کاشُر گوگلچ زبان، اکھ ہدف" تھا ۔ اس موضوع کو مباحثے کے دوران معروف میڈیاٹیچرو کالم‌نویس اعجازالحق کے تجویز کردہ "یُس کرِ گوگُل سُے کرِ کراو" سلوگن  (Slogan)کوپورے ایوان نے یک سوئی کے ساتھ سراہا اور تسلیم کرلیا۔

Adbi Markaz Kamraz 42nd Anual conference
 کانفرنس کی پہلی نشست سیمنار "کاشر گوگلچ زبان -اکھ ھدف" کی صدارت پروفیسر شاد رمضان صاحب نے کی۔ جبکہ سابق سیکریٹری کلچرل اکیڈیمی ظفر اقبال منہاس، اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ کے پروفیسر ڈاکٹر قیصر  جاوید گِری، جنید مجتبیٰ خان، ادبی مرکز کمراز کے سرپرست ڈاکٹر رفیق مسعودی اور ادبی مرکز کمراز کے صدر محمد امین بٹ   ایوان صدارت میں موجود تھے۔ کانفرنس کا آغاز  ادبی مرکز کمراز کے نائبِ صدر جاوید اقبال ماوری نے کلام شیخ العالم پیش کرکے کیا۔
 اس  نشست میں کشمیری زبان کو گوگل زبان بنانے پر سیر حاصل بحث ہوئی۔ بحث میں پہلے ڈاکٹر جاوید گیری اور جنید مجتبیٰ نے اپنی اپنی تجاویز سامنے رکھی۔ ان تجاویز کو لیکر مختلف طبقہ ہاے زندگی سے وابستہ شخصیات نے اپنے اپنے خیالات پیش کئے۔ جن لوگوں نے اپنے خیالات پیش کئے اُن میں پروفیسرناصر مرزا، حسرت گڈھا، مشتاق تانترے، شیراز خاکی، شمشاد کرالہ واری، عبدالرحمان بٹ، جنیدالسلام ،شیخ غلام محمد  طارق خاور، ہمایوں قیصر، علی شیدا، اعجاز الحق اور جاوید احمد وغیرہ شامل ر ھے۔ کانفرنس کے سبھی شرکاء نے کشمیری کو گوگل کی زبان بنانے کے لئے اپنے بھر پور اور کھلے  تعاون کا یقین دلایا۔ اس نشست کے آغاز میں ڈاکٹر رفیق مسعودی نے مرکز کی طرف سے مہمانوں کا استقبال کیا۔

Kashmir language activist Amin Bhat at 42nd annual confrence of Adbi Markaz Kamraz
 ادبی مرکز کمراز کے صدر محمد امین بٹ نے اپنے خطبے میں کہا کہ ادبی مرکز کمراز کو یہ امتیاز حاصل ر ہا کہ کشمیری زبان و ادب کی ترقی و ترویج کے حوالے  مستقبل کے تقاضوں کو پہلی سے بھانپ کر ان کی پیش بندی کی جاے اور آج کی یہ کانفرنس اور سمینار اسی روایت کا تسلسل ھے۔انھوں نے کہا اس اہم مہم کے آغاز اور  آج کی تقریب منعقد کرنے میں جموں و کشمیر بینک کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیربینک اب صرف ایک مالی ادارہ نہیں بلکہ یہاں کی مشترکہ قدروں اور زبانوں کا امین بھی بن رہا ہے۔ اس ادارے کا اثر جموں و کشمیر کی ہمہ جہت ترقی میں نمایاں ہے۔ انھوں نے کانفرنس کے ٹیگور ھال وقف کرنے کے لیے کلچرل اکادمی کا شکریہ ادا کیا۔

Adbi marka kamraz mission google
اپنے خطبے میں مہمان خصوصی ظفر اقبال منہاس نے ادبی مرکز کمراز کو ایک تاریخ ساز ادارہ قرار دیتے ہوے کہا کہ کشمیری زبان و قوم کی بقاء کے لئے آج اس ادارہ نے ایک اور باب رقم کردیا۔ پروفیسر شاد رمضان نے اپنے صدارتی خطبے ادبی مرکز کمراز کو کشمیریوں اور کشمیری زبان کا بہت بڑا سہارا قرار دیا۔
کانفرنس کی دوسری نشست کی صدارت  کلسٹر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر قیوم حسین نے کی جبکہ پروفیسر  فاروق فیاض نے خطبہ خاص پیش کیا۔


نشست پروفیسر شاد رمضان اور پروفیسر نسیم‌ شفایی  مہمانِان زی وقار کی حثیت سے شامل ایوان رھے  ایوان میں صدر مرکز محمد امین بٹ ، اور سرپرست مرکز ڈاکٹر رفیق مسعودی  بھی شامل رہے۔ اس نشست میں سب سے پہلے  ادبی مرکز کمراز کی نئی ویب سائٹwww.adbimarkazkamraz . لانچ کی گئی۔ اس کےبعد   پروفیسر نسیم شفائی کی کتاب "بہ ونِتھ زانہ کٙس" اور  پروفیسر شاد رمضان کی کتاب "شعر تہء شرح" کی رونمائی ایک انوکھے اور ان دونوں شخصیات کے ادبی اور لسانی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ھوے انجام دی گئی۔ پروفیسر نسیم شفائی کے شعری مجموعے پر شاہدہ شبنم اور ڈاکٹر شہنواز منتظر نے جبکہ پروفیسر شاد رمضان کی تصنیف پر نثار اعظم اور محمد شفیع راتھر نے مقالے پیش کئے۔

kashmiri language to be added in google translate
اپنے خطبہ خاص میں پروفیسر فاروق فیاض نے ادبی مرکز کمراز کو ایک تاریخ ساز اور تمدن ساز ادارہ گردانتے ہوے کہا کہ اس ادارے کو خلوص اور اس کے ساتھ منسلک لوگوں کی لگن زندہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کا واحد ادارہ ہے جو بغیر کسی بھید بھاو کے کشمیری زبان و ادب کی خدمت کرتا ہے۔ اپنے صدارتی خطبے میں صدر نشست پروفیسر قیوم حسین نے منفرد انداز میں ادبی مرکز کمراز کا شکریہ ادا کیا اور اُن کو نیا مشن شروع کرنے کے لئے مبارکباد بھی پیش کی۔ نشست کے آغاز میں گوگُل کو ای میل کرنے کی شروعات بھی کی گئی۔ تقریب کے آخر ادبی مرکز کمراز کے سنییر رکن شاکر شفیع نے تحریک شکرانہ پیش کیا۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض شبنم تلگامی نے انجام دئے

Latest UpdatesMore In This Section

Adbee Markaz Kamraz (AMK) has hailed the introduction of e-learning

By adbimarkaz

Adbee Markaz Kamraz (AMK) has welcomed the appointment of Secretary

By adbimarkaz

A six-member delegation of Adbee Markaz Kamraz called on Governor

By adbimarkaz

Events Latest Events

Masoodi’s Panun Doud Panen Dug released

Adbee Markaz Kamraz (AMK) today organised a literary function to releasee “Panun Doud Panen Dug,”the Kashmiri poetic collection of its Vice-President Dr Rafeeq Masoodi. Prof Rahman Rahi presided over the function with Muhammad Yusuf Taing, Muhammad Shafi Pandit, Dr Aziz Hajni and Dr Shujaat Bukhari in the presidium. Dr Masoodi’s

By adbimarkaz

“Haawes” released

Soz announces Rs 10 lakh for AMK Cultural Complex Hailing the efforts of Adbee Markaz Kamraz in promotion and preservation of Kashmiri language, Member Parliament Prof Saif-u Din Soz today announced ten lakh rupees more from MPLADS for the under-construction Cultural Complex at Kanispora Baramulla. Speaking in a literary function

By adbimarkaz

Gowhar”s “Arg-e-Ashud” released

Kashmiri language gets first novel of its kind Adbee Markaz Kamraz (AMK) today organised a literary event at the Taseer Hall of Amar Singh College Srinagar in which “Arg-e-Ashud,” a Kashmiri novel of noted poet and novelist Ghulam Nabi Gowhar and its English adaptation “Torch bearer in dark circle” were

By adbimarkaz